Results 1 to 2 of 2

Thread: عدل فاروق اعظمؓ Û”Û”Û”Û”Û” تØ+ریر : صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تونسوی

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam عدل فاروق اعظمؓ Û”Û”Û”Û”Û” تØ+ریر : صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تونسوی

    عدل فاروق اعظمؓ Û”Û”Û”Û”Û” تØ+ریر : صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تونسوی

    Adal e Farooq RA.jpg
    آپ Ø“ کا دورِ خلافت عدل وانصاف اور اØ+تساب Ú©Û’ Ø+والے سے بے مثال ہے
    آپ Ø“Ú©ÛŒ سرکاری مہر پر لکھا تھا، ’’عمرؓ !نصیØ+ت Ú©Û’ لئے موت ہی کافی ہے‘‘ آپ Ø“ Ú©Û’ بنائے ہوئے نظام آج بھی کسی نہ کسی Ø´Ú©Ù„ میں پوری دنیا میں نافذ ہیں

    Û”13Û” ہجری میں یارِ غار Ø+ضر ت صدیق اکبر Ø“ Ù†Û’ انتقال فرمایا تو Ø+ضرت عمر فاروق ؓمسلمانوں Ú©Û’ دوسرے خلیفہ مقرر ہوئے ،مسندِ خلافت سنبھالتے ہی آپؓ Ù†Û’ مسجدِ نبوی شریف میں خطبہ ارشاد فرمایا ’’ اللہ رب العزت Ù†Û’ میرے رفقاء Ú©Ùˆ مجھ سے جدا کر Ú©Û’ ØŒ مجھے باقی Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر میرے ساتھ تمہیں اور تمہارے ساتھ مجھے امتØ+ان میں ڈال دیا ہے ،اللہ Ú©ÛŒ قسم! میں تمہاری ہر مشکل Ú©Ùˆ Ø+Ù„ کروں گا اور دیانت Ùˆ امانت Ú©Ùˆ کسی صورت بھی ہاتھ سے نہ جانے دوںگا، تمہارا ہر آدمی میرے نزدیک اُس وقت تک کمزور ہے جب تک میں اُس سے Ø+Ù‚ نہ وصو Ù„ کر لوں ØŒ یا اللہ ! میں سخت ہوں مجھے نرم بنا ØŒ کمزور ہوں قوت عطا فرما، سخی بنا۔‘‘ (طبقات، ج ۳ص Û·Û³)

    Ø+ضور سرورِ کائنات ï·º Ù†Û’ Ø+ضرت عمرِ فاروقؓ Ú©Û’ بارے میں متعدد بار مختلف مقامات پر ارشادات فرمائے ØŒ ایک جگہ آپ ؐ ارشاد فرماتے ہیں کہ ’’ شیطان عمرؓ Ú©Û’ سائے سے بھی دور بھاگتا ہے ۔‘‘

    دعائے رسول ï·º کا ثمر Ø+ضرت عمر فاروق Ø“ Ú©ÛŒ شان Ùˆ عظمت اور دورِ خلافت Ú©ÛŒ اہمیت Ú©Ùˆ مسلم مورخین Ù†Û’ ہی نہیں بلکہ غیر مسلم مورخین Ù†Û’ بھی تسلیم کرتے ہوئے شاندار خراجِ تØ+سین پیش کیا ہے ۔ایک دور میں مائیکل ہارٹ Ú©ÛŒ ایک کتاب The HundredÚ©Ùˆ شہرت نصیب ہوئی جس میں مصنف مائیکل ہارٹ Ù†Û’ تاریخِ انسانی Ú©ÛŒ 100عظیم ترین شخصیات میں Ø+ضرت عمر فاروق Ø“ Ú©ÛŒ خدمات کونمایاں طور پر درج کیا ہے Û” کتاب کا مصنف اگرچہ یہودی ہے تاہم اُس Ù†Û’ سب سے پہلے نمبر پر پوری انسانیت Ú©Û’ Ù…Ø+سن اور Ø+بیبِ ربِ کریم اور Ø+ضرت عمر فاروق Ø“ Ú©Û’ مربی Ùˆ مولا Ø+ضورِ اقدس ï·º کا ذکرِ خیر کیا ہے۔

    آیئے اب ایک جھلک فاروقِ اعظم Ø“ Ú©ÛŒ عجز Ùˆ انکساری Ú©ÛŒ دیکھتے ہیں ØŒ خلیفتہ المسلمین Ùˆ امیر المومنین منتخب ہونے Ú©Û’ بعد Ø+ضرت عمر فاروق Ø“ خطاب Ú©Û’ لئے منبر پر تشریف لائے تو اُس سیڑھی پر بیٹھ گئے جس پر یارِ غار Ø+ضرت صدیقِ اکبر Ø“ اپنے پائوں مبارک رکھتے تھے ØŒ صØ+ابہ کرام Ø“ Ù†Û’ فاروقِ اعظم ؓسے عرض Ú©ÛŒ ’’ اے امیر المومنین ! اُوپر بیٹھ جائیں ØŒ فاروقِ اعظم Ø“ Ù†Û’ فرمایا ۔’’ میرے لئے یہی کافی ہے کہ مجھے اس مقام پر بیٹھنے Ú©Ùˆ جگہ مل جائے جہاں Ø+ضرت ابو بکر صدیق Ø“ اپنے پائوں مبارک رکھتے تھے ۔‘‘

    Ø+ضرت عمرؓ Ù†Û’ اپنے دورِ خلافت میں ہر فرد Ú©Ùˆ تنقید اور طلبِ Ø+قوق Ú©ÛŒ پوری آزادی دے رکھی تھی۔ایک دفعہ آپؓ تقریرفرمارہے تھے کہ دورانِ تقریرایک شخص Ù†Û’ اُٹھ کر بار ہا کہا :اے عمرؓ!اللہ سے ڈرو،لوگوں Ù†Û’ اُسے روکا،توآپؓ Ù†Û’ فرمایا کہ ’ ’اگر یہ لوگ آزادی کیساتھ اپنی بات نہ کہیں تو بے مصرف ہیں اور ہم نہ مانیں،تو ہم بے مصرف ہیں۔‘‘

    ایک دفعہ آپؓ Ù†Û’ منبرپر Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوکرفرمایا:لوگو! اگر میں دنیا Ú©ÛŒ طرف جھک جائوں ،تو کیا کرو گے؟یہ سنتے ہی ایک شخص Ù†Û’ اپنی تلوار نیام سے کھینچ Ù„ÛŒ اور کہا’’تمہارا سر اُڑادوں گا،آپؓ Ù†Û’ بھی اس Ú©ÛŒ دلیری اور جرأت Ú©Ùˆ آزمانے کیلئے ڈانٹ کر کہا،تو امیر المومنین Ú©ÛŒ شان میں گستاخی کرتا ہے،تجھے پتہ نہیں کہ تو کس سے بات کررہا ہے؟اُس شخص Ù†Û’ اسی جرأت وبہادری کیساتھ کہا‘ہاں،ہاں میں آپ Ø“ سے مخاطب ہوں ۔یہ سن کر Ø+ضرت عمرؓ Ù†Û’ فرمایا کہ ’’ربِ قدوس کا شکر ہے کہ اس قوم میں ایسے لوگ موجود ہیں کہ اگرمیں ٹیڑھا ہوجائوں،تو وہ مجھے سیدھا کردیں گے۔‘‘

    اسی طرØ+ ایک اور جگہ Ø+ضرت عمرؓ جب مسلمانوں سے خطاب کرنے کیلئے اُٹھے تو ایک بدو اُٹھا اور کہا،میں نہ آپؓ Ú©ÛŒ بات سنتا ہوں اور نہ ہی اطاعت کرتا ہوں۔Ø+ضرت عمرؓ Ù†Û’ استفسار کیا کہ کیوں؟بدو بولا،یمن سے جو چادریں آئی تھیں ان میں سے صرف ایک ایک چادر سب Ú©Û’ Ø+صے میں آئی تھی۔اور اس چادر سے آپؓ Ú©ÛŒ قمیص نہیں بن سکتی،مگر آپؓ Ù†Û’ اس چادر Ú©ÛŒ قمیص زیبِ تن Ú©ÛŒ ہوئی ہے،یقینا آپؓ Ù†Û’ اپنے Ø+صہ سے زائد کپڑا لیاہے،Ø+ضرت عمرؓ Ù†Û’ فرمایا‘اس کا جواب میرا بیٹا عبداللہؓ دے گا،یہ سن کر Ø+ضرت عبداللہ بن عمرؓ اُٹھے اور کہا ’’واقعی میرے ابا جان Ú©ÛŒ قمیص ایک چادر میں نہ بنتی تھی(کیونکہ آپؓ خاصے قد آور تھے)میں Ù†Û’ اپنے Ø+صے Ú©ÛŒ چادر انہیں دے دی تھی،اس طرØ+ ان Ú©ÛŒ یہ قمیص بنی ہے۔‘‘یہ سن کر بدو پھر اُٹھا اور گویا ہوا، ’’اب میں آپؓ Ú©ÛŒ بات سنتا ہوں اور اطاعت کرتا ہوں‘‘۔

    سب Ú©Ú†Ú¾ ٹھیک ہونے Ú©Û’ باوجود آپؓ مدینہ شریف اور اس Ú©Û’ اطراف میں گھوم پھرکر لوگوں Ú©Û’ Ø+الات معلوم کیا کرتے تھے ایک مرتبہ رات Ú©Ùˆ گشت کرتے ہوئے مدینہ شریف سے تقریباََتین میل دور Ù†Ú©Ù„ گئے ۔دیکھا کہ ایک عورت Ú©Ú†Ú¾ پکا رہی ہے اور اس Ú©Û’ ارد گرد بیٹھے دوتین بچے رو رہے ہیں۔فاروقِ اعظمؓ Ù†Û’ بچوں Ú©Û’ رونے کا سبب پوچھا تو عورت Ù†Û’ بتایا کہ کئی دنوں سے بچے بھوکے ہیں، گھر میں Ú©Ú†Ú¾ پکانے کیلئے نہیں ہے ،ان Ú©Ùˆ بہلانے کیلئے کنکریوںسے بھری ہنڈیا آگ پہ چڑھادی ہے۔یہ سن کر آپؓ رنجیدہ ہوئے اور اسی وقت مدینہ شریف واپس تشریف لائے۔ بیت المال سے ضروری اشیاء لیں اور اپنے غلام سے کہا کہ اس سامان Ú©Ùˆ میری پیٹھ پر لاد دو، غلام Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ یہ میں اُٹھا کر لیے چلتا ہوں۔آپؓ Ù†Û’ فرمایا:روزِ قیامت میرا یہ بارکیا تم اُٹھائو گے؟سامان خود اُٹھا کر اس عورت Ú©Û’ پاس Ù„Û’ گئے اور جب تک اس عورت Ù†Û’ کھانا تیار کرکے بچوں Ú©Ùˆ کھلانہیں دیا وہیں تشریف فرما رہے،عورت اس Ø+سن سلوک سے بہت متاثر ہوئی اور کہا کہ امیر المومنین ہونے Ú©Û’ قابل آپ ہو‘‘۔

    اس عورت Ú©Ùˆ کیا خبر تھی کہ یہی تو وہ Ø+ضرت عمرؓہیں کہ جو دریائے نیل پہ اگر کتا بھی بھوکا مرجائے تو اس Ú©ÛŒ ذمہ داری بھی اپنے سر لیتے ہیں۔آپ Ø“Ú©ÛŒ سرکاری مہر پر لکھا تھا ’’عمرؓ !نصیØ+ت Ú©Û’ لئے موت ہی کافی ہے‘‘

    Ø+اکمِ وقت امیر المومنین Ø+ضرت عمرؓ Ú©ÛŒ ذرا مفلوک الØ+الی دیکھیے Û”Ø+ضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ ’’میں Ù†Û’ Ø+ضرت عمرؓ ابن خطابؓ Ú©Û’ لباس میں اکتیس پیوند Ú†Ù…Ú‘Û’ Ú©Û’ اور ایک پیوند Ú©Ù¾Ú‘Û’ کا دیکھا ہے۔‘‘

    Ø+ضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ ’’میں Ù†Û’ Ø+ضرت عمرؓ Ú©ÛŒ قمیص میں،ان Ú©Û’ مونڈھوں Ú©Û’ درمیان چار پیوند دیکھے ہیں۔‘‘

    کبھی کبھار ایسا بھی ہوجاتا کہ آپؓ اپنے وقت ِمقررہ پربھی اپنے گھر سے باہر تشریف نہ لاسکتے تھے ،ایک مرتبہ کسی Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ وجہ دریافت Ú©ÛŒ تو فاروقِ اعظمؓ فرمانے Ù„Ú¯Û’ ’’مقررہ وقت پر نہ نکلنے Ú©ÛŒ وجہ یا ذمہ دار میرا یہ واØ+د جوڑا(لباس)ہے جسے میں دھوکر ڈالتا ہوں تو یہ سوکھنے میں دیر لگا دیتا ہے۔‘‘

    Ø+ضرت عمر فاروقِ اعظمؓ کا دورِ خلافت بالخصوص عدل وانصاف اور اØ+تساب Ú©Û’ Ø+والہ سے بے نظیر وبے مثال اور بڑامعروف ٹھہرا ہے آپؓ فرماتے تھے کہ ’’اپنا Ù…Ø+اسبہ کرو،قبل اس Ú©Û’ کہ تمہارا Ù…Ø+اسبہ کیا جائے، اپنا کیا ہوا Ù…Ø+اسبہ تمہارے Ø+ساب وکتاب Ú©Ùˆ روزِ Ù…Ø+شر آسان کردے گا‘‘۔پھر فرمایا کہ ’’اپنے اعمال کا ’وزن‘ کرتے رہو،قبل اس Ú©Û’ کہ تمہارے لیے میزان Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ Ú©ÛŒ جائے،اپنے آپ Ú©Ùˆ بڑی عدالت Ú©ÛŒ پیشی کیلئے تیار رکھوجس دن تمہاری کوئی بات بھی Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ نہ رہے گی۔‘‘

    آپؓ Ú©Û’ دور میں Ø+ضرت ابو ہریرہؓ Ú©Ùˆ بØ+رین کا گورنر مقرر کیا گیا،جب Ø+ضرت ابو ہریرہؓ بØ+رین جانے Ù„Ú¯Û’ تو دس ہزار دینار بھی ساتھ Ù„Û’ لیے،Ø+ضرت عمرؓ Ù†Û’ فوراََ اس کا مواخذہ کیا اور پوچھا کہ یہ اتنا مال کہاں سے آیا؟اس کا Ø+ساب پیش کیا جائے، Ø+ضرت ابوہریرہؓ Ù†Û’ جواباََ فرمایا’’میں Ù†Û’ Ú©Ú†Ú¾ گھوڑیاں پال رکھی تھیں جس سے آمدنی میں اضافہ ہوا ہے‘‘۔ ان کا عذر معقول تھا اس لیے قبول کیاگیا۔Ø+ضرت عمرؓ Ù†Û’ بØ+رین جانے Ú©Ùˆ کہا تو Ø+ضرت ابوہریرہؓ Ù†Û’ معذوری کا اظہار کیا اور عرض کی،یہ ذمہ داری بہت سخت ہے اگر اس میں دانستہ بھی کوئی بات خلافِ عدل وقانون ہو گئی تو آپؓ Ú©Û’ مواخذہ سے نہیں بچ سکوں گا۔‘‘

    جب آپؓ کوئی گورنر یا عمال مقرر کرتے تو اس کیلئے ایک پروانہ لکھ کر دیتے جس پر ہدایات درج ہوتیں کہ ’’باریک کپڑا زیب تن نہ کرنا،چھنے ہوئے آٹے کی روٹی نہ کھانا،اپنے دروازے عوام کیلئے کھلے رکھنا بند نہ کرنا،کوئی دربان نہ رکھناتاکہ جس وقت بھی کوئی سائل تمہارے پاس آنا چاہے بلا روک ٹوک آجا سکے،بیماروں کی عیادت اور جنازوں میں شرکت کرنا،کبھی کسی بے قصور کو نہ مارناکہ وہ ذلیل ہوجائے اور نہ کسی کی خوشامد کرنا کہ وہ مچل جائے،ترکی النسل گھوڑے پر سوار نہ ہوناکیونکہ اس میں رعونت ونخوت پائی جاتی ہے وغیرہ وغیرہ۔‘‘

    اسی طرØ+ ایک اور موقع پر آپؓ Ù†Û’ گورنر Ú©Ùˆ مخاطب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ’’یاد رکھو!رعایا اس وقت تک Ø+اکم Ú©ÛŒ پیروی کرتی ہے جب تک وہ اللہ رب العزت Ú©ÛŒ اطاعت کرتا ہے،جب وہ اØ+کامِ ربِ قدوس سے روگردانی کرتا ہے یا سرکشی اختیار کرتا ہے تو رعایا بھی اس Ú©Û’ اØ+کام سے سرکشی اختیار کرتی ہے ،جب وہ فسق وفجور کرتا ہے تو رعایا بھی اس سے بڑھ کر فاسق وفاجر ہوجاتی ہے۔‘‘

    Ø+کومت تو بندگانِ خدا Ú©ÛŒ بے لوث خدمت اور خدائے واØ+د Ú©ÛŒ رضا Ø+اصل کرنے کا نام ہے،مگر جب اس میں طوالتِ اقتدارکی خواہش اور ذاتیات Ú©Ùˆ فائدہ پہنچانے اور دیگر لوازمات شامل ہوجائیں تو پھر وہ ’’آمریت‘‘ک ÛŒ Ø´Ú©Ù„ اختیار کرجاتی ہے۔Ø+ضرت فاروقِ اعظمؓ Ù†Û’ جب Ø+ضرت خالد بن ولیدؓ Ú©Ùˆ سپہ سالاری سے معزول کیا تو آپؓ Ù†Û’ اس Ø+Ú©Ù… Ú©Ùˆ من وعن تسلیم کیا،کیونکہ ان کا مقصود صرف اور صرف رضائے الہٰی تھا نہ کہ طلبِ عہدہ واقتدار۔فاروقِ اعظمؓ کا دورِ خلافت مسلمانوں Ú©ÛŒ فتوØ+ات،ترقی اور عروج کا دور ِ مبارک تھا،مسلمان اس قدر خوش Ø+ال ہوگئے تھے کہ لوگ زکوٰۃ Ù„Û’ کر نکلتے تھے اور انہیں زکوٰۃ لینے والے نہ ملتے تھے۔

    ہمیں ایسے ہی دور کا انتظار ہے۔


  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: عدل فاروق اعظمؓ Û”Û”Û”Û”Û” تØ+ریر : صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تو


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •